مدھیہ پردیش حکومت کو ہائی کورٹ کا دھچکا 

اندور:بلدیہ اور میونسپل کارپوریشنوں کی حد بندی کے معاملے میں ، مدھیہ پردیش حکومت کو بدھ کے روز عدالت نے ایک بڑا دھچکا دیا۔ مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کے اندور بنچ نے نہ صرف ریاستی حکومت کے طریقہ کار پر رو ک لگادی ہے ، بلکہ حکومت سے دو ہفتوں کے اندر اندر پورے معاملے میں جواب طلب کیا ہے ۔ہائی کورٹ نے کونسلر دلیپ شرما اور بھرت پاریکھ کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے حکومت کی جانب سے کلکٹروں کو اختیار دے کر شروع کردہ حد بندی کے عمل پر روک لگا دی ہے ۔ہائی کورٹ کے اسٹے کے بعد ، اب اندور میں بانک اور نینود گا ¶ں کو شامل کرنے کے ساتھ ہی ریاست میں حد بندی کا عمل بھی روک دیا گیا ہے۔ مدھیہ پردیش حکومت کی جانب سے سماعت کے دوران کہا گیا تھا کہ حد بندی کے عمل میں کوئی غلطی نہیں ہوئی ہے۔ اسی کے ساتھ ہی درخواست گزاروں نے حکومت کے اختیار کردہ طریقہ کار کو غلط قرار دیا۔واضح رہے کہ کونسلر دلیپ شرما اور بھرت پاریکھ نے بانک اور نینود گا ¶ں کو میونسپل کارپوریشن میں شامل کرنے کے لئے اندور بنچ کی ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔ اندور میونسپل کارپوریشن میں شہر کے آس پاس 29 د یہی علاقوں کو شامل کرنے کے بعد ، حکومت نے ان دونوں گاﺅں کوبھی شامل کرنے کا عمل شروع کیا تھا۔ ہائی کورٹ نے کیس میں دونوں فریقوں کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔